کاسنی زمانہ قدیم سے غذا اور دوا کے طور پر مقبول عام کا درجہ رکھتی ہے حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہٗ فرماتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے فرمایا تمہارے لئے کاسنی موجود ہے کیونکہ ایسا کوئی دن نہیں گزرتا جب جنت کے پانی کے قطرے اس پر نہ گرتے ہوں۔ اسی حدیث کو محمد ذہنی ابو نعیم کے حوالہ سے اس طرح روایت کیا ہے کہ کاسنی کھائو مگر اس سے جھاڑو مت کیونکہ کوئی ایسا دن نہیں گزرتا جب جنت کے پانی کے قطرے اس پر نہ گرتے ہوں۔ متعدد تجربات و مشاہدات کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ نظر کی کمزوری دور کرنے کیلئے کاسنی سے بڑھ کر کوئی شے نہیں۔
اسی طرح کھمبی بھی انہیں خواص و صفات کی حامل ہے کھمبی کے بارے میں جامع کبیر سے حضرت علی رضی اللہ عنہ کرم اللہ وجہہ سے روایت ہے کہ نبی رحمت عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کھمبی میں آنکھوں کیلئے شفاء ہے۔
حضرت نعیم نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہٗ سے روایت کی ہے رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا جب جنت ہنس پڑی تو کھمبی نکلی اور جب زمین ہنس پڑی تو اس زمین سے خزانہ نکلا۔ معروف اطباء جالینوس، بو علی سینا، اعظم خان اور محمود خان نے لکھا ہے کھمبی کی تین اقسام ہیں۔ اول:۔ موتری جو سیاہ ہوتی ہے۔ یہ زہریلی ہوتی ہے اس کا استعمال قطعاً ممنوع ہے۔
دوسری:۔ سرخ اور سفیدمائل ہوتی ہے اس کا استعمال بھی منع ہے۔
تیسری:۔ سفید قسم کھمبی ہوتی ہے جس کا استعمال آنکھوں کیلئے مفید ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں